🥀 تسبیحات کے فائدے 🥀

01: میزان کو بھرنے والا کلمہ

رسول اللہﷺ نے فرمایا وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ تَمْلَأُ الْمِیْزَانَ اور الحمد للہ سے میزان پُر ہوجاتی ہے میزان سے مراد میزانِ عمل ہے یعنی جو اللہ کے ہاں انسان کے اعمال کو تولنے کے لیے ترازو ہے اس ترازو کے پلڑے کو الحمد للہ کا چھوٹا سا کلمہ بھر دے گا

02: اَلتَّسْبِیْحُ نِصْفُ الْمِیْزَانِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ یَمْلَؤُہٗ

سبحان اللہ کہنا نصف میزان ہے اور الحمد للہ اس کو بھر دیتا ہے

03: گناہوں کی مکلمل معافی کا ذریعہ

نبیﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص ہر نماز کے بعد 33 بار سبحان اللہ 33 بار الحمد اللہ 33 بار اللہ اکبر پڑھے اور سو پورا کر نے کیلئے لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ آخر تک پڑھ لے تو اسکے تمام گناہ معاف کردئے گئے خواہ وہ سمندر کی جھاگ کی طرح ہوں۔ (صحیح مسلم ، مسند احمد وغیرہ)

04: جنت میں داخلہ

نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے کہ دو عمل ایسے ہیں کہ ان کو اپنانے والا جنت میں داخل ہو گا وہ دونوں عمل بہت آسان ہیں البتہ ان پر عمل کرنے ولے لوگ بہت کم ہیں

پہلا عمل یہ ہے کہ ہر فرض نماز کے بعد دس بار سبحان اللہ دس بار الحمد اللہ اور دس بار اللہ اکبر کہے یہ شمار میں تو 150بار ہوئے البتہ ترازو میں ڈیڑھ ہزار 1500 ہیں۔ (ابوداود ، الترمذی)

05: بلند درجات اور ہمیشہ رہنے والی نعمتیں

ایک بار فقرائی مہاجرین خدت نبوی میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ بلند درجے اور ہمیشہ رہنے والی نعمتیں تو مال دار لوگ لے گئے کیونکہ وہ ہماری طرح نماز پڑھتے ہیں ہماری طرح روزے رکھتے ہیں اور انکے کیلئے مالوں سے حاصل ہونے والی فضیلت زیادہ ہے وہ حج و عمرہ کرتے ہیں جہاد کرتے اور صدقہ کرتے ہیں جو ہم نہیں کرسکتے آپﷺ نے فرمایا کیا میں تمہیں ایسی چیز نہ بتلاوں کہ جس کے ذریعہ تم اپنے سے پہلوں کو پالو اور اپنے بعد والوں سے آگے بڑھ جاو ہر فرض نماز کے بعد 33 بار سبحان اللہ 33 بار الحمد اللہ 33 بار اللہ اکبر کہو اور آخر میں ایک بار لاالہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ لہ الملک ولہ الحمد وہو علی کل شیئ قدیر

06: زبان پر ہلکے اور ترازو میں بھاری کلمات

حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرمﷺ نے فرمایا دو کلمات زبان پر ہلکے پھلکے ہیں ترازو میں وزنی ہیں، رحمن کو بہت پیارے ہیں اور وہ یہ ہیں سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ سُبْحَانَ اللهِ العَظِيْمِ اللہ تعالیٰ پاک ہے اور تمام تعریفیں اسی کے لئے ہیں اللہ تعالیٰ پاک ہے اور نہایت عظمت والا ہے۔ (یہ حدیث متفق علیہ ہے)

07: آپﷺ کے محبوب کلمات

حضرت ابو ہریرہؓ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرمﷺ نے فرمایا میرا سُبْحَانَ اللهِ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَاللهُ أَکْبَر کہنا مجھے ان تمام چیزوں سے زیادہ محبوب ہے جن پر سورج طلوع ہوتا ہے۔ (اسے امام مسلم اور ترمذی نے روایت کیا ہے)

08: جنت کے پودے

حضرت ابن مسعودؓ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرمﷺ نے فرمایا شبِ معراج میں نے ابراہیم علیہ السلام سے ملاقات کی انہوں نے فرمایا اے محمد اپنی امت کو میرے طرف سے سلام کہنا اور بتا دینا کہ جنت کی مٹی پاکیزہ اس کا پانی میٹھا اور وہ ہموار میدان ہے اس کے پودے سُبْحَانَ اللهِ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَاللهُ أَکْبَر ہیں۔ (اس حدیث کو امام ترمذی اور طبرانی نے روایت کیا ہے)

09: جنت میں کھجور کے درخت

حضرت جابرؓ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرمﷺ نے فرمایا جس نے کہا سُبْحَانَ اللهِ الْعَظِيْمِ وَبِحَمْدِهِ اس کے لئے جنت میں کھجور کا ایک درخت لگا دیا گیا۔ (اس حدیث کو امام ترمذی، بزار اور ابن حبان نے روایت کیا ہے امام ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے)

10: زمین و آسمان کے درمیان خلا کو بھر دینے والا کلمہ

حضرت ام ہانیؓ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرمﷺ میرے پاس سے گزرے تو میں نے عرض کیا یا رسول اللہ میں بوڑھی اور کمزور ہو گئی ہوں یا اسی طرح کا کوئی لفظ کہا آپﷺ مجھے ایسا عمل بتائیں جسے میں بیٹھ کر کرتی رہوں آپﷺ نے فرمایا تو ایک سو دفعہ سبحان اللہ کہہ یہ تیرے لئے اولادِ اسماعیل میں سے ایک سو غلام آزاد کرنے کے برابر ہو گا ایک سو دفعہ الحمد لله کہہ یہ تیرے لئے ایک سو کاٹھی اور لگام والے گھوڑوں کے برابر ہو گا جنہیں تو اللہ کی راہ میں سواری کے لئے دے گی اور ایک سو دفعہ اللہ اکبر کہہ یہ تیرے لئے ایک سو قربانی کے اونٹ دینے کے برابر ہو گا جو پٹے والے اور اللہ کے ہاں مقبول بھی ہوں اور ایک سو دفعہ لا الہ الا اللہ کہہ ابن خلف کہتے ہیں میرا خیال ہے کہ آپﷺ نے فرمایا یہ آسمان و زمین کے خلاء کو بھر دے گا اور تجھ سے بڑھ کر کسی شخص کے عمل آسمان کی طرف نہیں اٹھیں گے سوائے اُس کے جو تجھ جیسا عمل کرے۔ (اسے امام نسائی اور احمد بن حنبل نے روایت کیا ہے اور مذکورہ الفاظ احمد کے ہیں)

11: جنت کے درخت

حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دن وہ درخت لگا رہے تھے حضور نبی اکرمﷺ ان کے پاس سے گزرے فرمایا اے ابوہریرہ کیا کر رہے ہو؟

میں نے عرض کیا درخت لگا رہا ہوں آپﷺ نے فرمایا کیا میں اس سے بہتر درخت نہ بتا دوں؟

میں نے عرض کیا یا رسول اللہ کیوں نہیں آپﷺ نے فرمایا سُبْحَانَ اللهِ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَاللهُ أَکْبَرُ ان میں سے ہر ایک کلمہ کے بدلے تمہارے لئے جنت میں ایک درخت لگایا جائے گا۔ (اسے امام ابن ماجہ اور حاکم نے روایت کیا ہے)

12: دو ہزار نیکیاں کمانے والے کلمات

آپ ﷺ نے فرمایا جب تم سونے کا ارادہ کرو تو سو مرتبہ تکبیرات تسبیحات اور تحمیدات (یعنی بترتیب 33 مرتبہ سبحان اللہ 33 مرتبہ الحمد لله اور 34 مرتبہ اللہ أکبر پڑھیں اس طرح کل عدد 100 بنتے ہیں) پڑھ کر سونا تو تم دو ہزار نیکیوں پر رات بسر کرو گے اور اسی طرح جب تم صبح کرو تو دو ہزار نیکیوں پر تم بیدار ہوں گے۔ (اس حدیث کو امام بزار، نسائی اور ابو نعیم نے روایت کیا ہے اور یہ الفاظ ابو نعیم کے ہیں)

جواب دیں