اپنے بچے کو لکھنا کیسے سکھائیں؟

ایک خاتون کہتی ہیں: میرے بچے جب بھی آپس میں لڑتے بِھڑتے اور معاملے میں مداخلت کیلئے اپنے باپ کے پاس جاتے تو وہ ان سے بڑی ہی عجیب فرمائش کر ڈالتا۔

کہتا: بیٹے ، یہ جو آپ دونوں میں معاملہ ہوا ہے، اسے کاپی پر لکھ کر مجھے لا دیجیئے، میں اسے بغور پڑھ کر تمہارا فیصلہ کرونگا۔

وہ کہتی ہیں اور کچھ ہوتا نہ ہوتا، میرے بچوں کا طرز بیان، فصاحت، بلاغت اور لکھائی کمال پکڑتی گئی۔

اور آج میرے بچے کسی بھی موضوع پر اپنا نقطہ نظر پیش کرنے کیلئے، اپنے موقف پر ڈٹ جانے کیلئے، جاذب اور جاندار دلائل پیش کرنے کیلئے، یا کسی کو قائل کرنے، حمایت لینے اور آگہی دینے یا لینے کیلئے شاندار مہارت، بلاغت اور عبور رکھتے ہیں۔

جواب دیں