مؤمن غیبت کرنے والا نہیں ہوتا
مومن ایسا تو نہیں ہوتا
مومن غیبت کرنے والا نہیں ہوتا
غیبت کسے کہتے ہیں؟ کسی شخص کی غیر موجودگی میں یعنی اسکی پیٹھ پیچھے اس کے متعلق ایسی بات کہنا جو اسے معلوم ہو جائے تو اسے بری لگے
ایک مومن بندہ جب یہ جان لیتا ہے کہ غیبت کی کتنی سخت وعید قرآن میں موجود ہے اور یہ ایسا کبیرہ گناہ ہے جس سے ہماری محنت سے کمائی ہوئی نیکیاں ضائع ہو جاتی ہیں، تو وہ پھر کبھی غیبت کے قریب بھی نہیں پھٹکتا۔۔
لیکن افسوس کی بات ہے کہ یہ مہلک مرض مسلمان خواتین میں کثرت سے پایا جاتا ہے حتی کہ دیندار خواتین بھی اس سے محفوظ نہیں رہ پاتیں۔
غیبت کے نقصانات:
آیت کے مفہوم کے مطابق غیبت کرنا اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھانے جیسا ہے۔
جو غیبت کررہا ہو اسکی نیکیاں اس شخص کو ملتی ہیں جسکی غیبت کی جارہی ہوتی ہے۔
غیبت حسد کو جنم دیتا ہے
قیامت کے دن غیبت کرنے والے کو سخت عذاب ملے گا۔
غیبت سننا کیسا؟؟:
غیبت کرنا تو گناہ ہے ہی، مگر غیبت سننا بھی گناہ سے کم نہیں ہے۔
بعض لوگ خود تو غیبت نہیں کرتے مگر کہیں غیبت کی محفل چل رہی ہو تو وہ شامل ہو کر خاموشی سے سنتے رہتے ہیں۔
جبکہ یہ بھی غلط ہے۔
یا تو آپ غیبت کرنے والوں کو روکیں انکو وعید سنا کر تنبیہ کریں۔
اگر وہ باز نہ آئیں تو ایسی محفل کو چھوڑ دیں۔
اگر غیبت کرنے والے تنبیہ سے باز نہ آئیں اور کسی وجہ سے محفل سے اٹھنا بھی ممکن نہ ہو تو تب آپ موضوع بدلنے کی کوشش کریں، کوئی ایسی بات کریں جس سے سب کا دھیان بٹ کر کسی اور جانب چلا جائے
الغرض یہ کہ بندہ مومن کا غیبت سے کوئی واسطہ نہیں ہوتا وہ خود بھی اس سے بچتا ہے اور دوسروں کو بھی بچاتا ہے۔ وہ نہ غیبت کرتا ہے اور نہ ہی سنتا ہے۔۔