آخرت کی عدالت کے کچھ قوانین

آخرت کی عدالت میں پیش ہونے سے پہلے یہ قوانین جان لیجئے

‏👈🏻 01. ساری فائلیں اوپن ہوں گی۔ ونُخرِجُ لَهُ يَوْمَ القِيامَةِ كِتابا يَلقاهُ مَنْشُورًا (اور بروز قیامت ھم اس کے سامنے اس کا نامہ اعمال نکالیں گے، جسے وہ اپنے اوپر کھلا ھوا پا لے گا۔ سورة بنی إسرائيل: 13)

‏👈🏻 02. سخت نگرانی کی حالت میں پیشی ھوگی۔ وَجَاءتْ كُلُّ نَفْسٍ مَّعَهَا سَائِقٌ وَشَهِيدٌ (اور ہر شخص اس طرح آئےگا کہ اس کے ساتھ ایک لانے والا ھوگا اور ایک گواھی دینے والا۔ سورة ق: 21)

‏👈🏻 03. کسی پر کوئی ظلم نہیں ھوگا۔ وَمَا أَنَا بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِيدِ (میں اپنے بندوں پر ذرہ برابر بھی ظلم کرنے والا نہیں ھوں۔ سورة ق: 29)

‏👈🏻 04. دفاع کے لئے وہاں کوئی وکیل نہ ھوگا۔ اقْرَأْ كِتَابَكَ كَفَىٰ بِنَفْسِكَ الْيَوْمَ عَلَيْكَ حَسِيبًا (لے! خود ھی اپنی کتاب آپ پڑھ لے- آج تو تو آپ ھی اپنا حساب خود لینے کو کافی ھے۔ سورة بنی إسرائيل: 14)

👈🏻 05. رشوت اور سفارش بالکل نہیں چلے گی۔ يَوْمَ لا يَنفَعُ مَالٌ وَلا بَنُونَ (اس دن نہ مال کام آئے گا- نہ اولاد۔ سورة الشعراء: 88)

‏👈🏻 06. ناموں میں کوئی تشابہ نہ ھوگا۔ وَمَا كَانَ رَبُّكَ نَسِيًّا (تمھارا رب بھولنے والا نہیں۔ سورة مريم: 64)

👈🏻 07. فیصلہ ہاتھ میں دیا جائے گا۔ فَأَمَّا مَنْ أُوتِيَ كِتَابَهُ بِيَمِينِهِ فَيَقُولُ هَاؤُمُ اقْرَؤُوا كِتَابِيهْ (سو جسے اس کا نامۂ اعمال اس کے دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا تو وہ کہنے لگے گا کہ لو میرا نامۂ اعمال پڑھو۔ سورة الحاقة: 19)

‏👈🏻 08. کوئی غائبانہ فیصلہ نہیں ھوگا۔ وَإِنْ كُلٌّ لَمَّا جَمِيعٌ لَدَيْنَا مُحْضَرُونَ (اور سب کے سب ھمارے سامنے حاضر کئے جائیں گے۔ سورة يس: 32)

‏👈🏻 09. فیصلے میں کوئی ردوبدل نہیں ھوگی۔ مَا يُبَدَّلُ الْقَوْلُ لَدَيَّ (میرےیہاں فیصلے بدلے نہیں جاتے۔ سورة ق: 29)

‏👈🏻 10. وہاں جھوٹے گواہ نہ ھوں گے۔ يَوْمَ تَشْهَدُ عَلَيْهِمْ أَلْسِنَتُهُمْ وَأَيْدِيهِمْ وَأَرْجُلُهُم بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ (جبکہ ان کے مقابلے میں ان کی زبانیں اور ان کے ہاتھ پاؤں ان کے اعمال کی گواھی دیں گے۔ سورة النور: 24)

‏👈🏻 11. ساری فائلیں حاضر ھوں گی۔ أحْصَاهُ اللَّهُ وَنَسُوهُ (جسے اللہ نے شمار رکھا ھے اور جسے یہ بھول گئے۔ سورة المجادلة: 6)

‏👈🏻 12. اعمال تولنے کا باریک پیمانہ ھوگا۔ وَنَضَعُ الْمَوَازِينَ الْقِسْطَ لِيَوْمِ الْقِيَامَةِ فَلَا تُظْلَمُ نَفْسٌ شَيْئًا وَإِن كَانَ مِثْقَالَ حَبَّةٍ مِّنْ خَرْدَلٍ أَتَيْنَا بِهَا وَكَفَىٰ بِنَا حَاسبين (قیامت کے دن ھم درمیان میں لا رکھیں گے، ٹھیک ٹھیک تولنے والے ترازو کو، پھر کسی پر کچھ بھی ظلم نہ کیا جائے گا اور اگر ایک رائی کے دانے کے برابر بھی عمل ھوگا، ھم اسے لا حاضر کریں گے اور ھم کافی ہیں حساب کرنے والے۔ سورة الأنبياء: 47)

🛑 یاد رکھیئے!

آخرت کی زندگی کے مقابلے میں دنیا کی زندگی کا دورانیہ ایک منٹ بھی نہیں ھے۔

اَللّٰھُمَّ فَقِّھْنِاِْ فِی الدِّیْنِ (اے ﷲ! ھمیں دین کی سمجھ عطا فرما۔ آمين

جواب دیں