بچوں میں سخاوت یا شئیر کرنے کی عادت کیسے پیدا کریں؟

عادت بنانے یا ڈیویلپ کرنے سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کے بچے شئیر کیوں نہیں کرتے؟ کوئی بھی مسئلہ حل کرنے کےلئے اس کی وجوہات کا معلوم ہونا بہت ضروری یے۔

اگر آپ کا بچہ شئیر کرنے سے گھبراتا یا کتراتا ہے تو اس کی ایک ہی وجہ ہے اور وہ یہ کے آپ خود شئیر نہیں کرتے۔ آپ نے اپنے بچے کے سامنے کبھی کوئی ایسا کام نہیں کیا جس میں آپ نے شیئر کرنے یا دینے کا مظاہرہ کیا ہو۔

اکثر لوگوں کو لگے گا کے وہ تو ہر وقت دوسروں کے ساتھ شیئر کرتے ہیں یا دوسروں کو اپنی چیزیں دیتے ہیں مگر ان کے بچوں میں یہ عادت نہیں، وجہ: آپ نے کبھی اپنے بچے کے سامنے نہیں دیا یا اگر دیا بھی ہے تو آپ کے بچے کو اس کی اہمیت کا اندازہ نہیں یا آپ کے بچے میں یہ کونسیپٹ ہی نہیں کہ شئیر کرنا کیا ہے؟۔

اب بڑھتے ہیں حل کی جانب:

✍️ اپنے بچوں میں شئیر کرنے کا کونسیپٹ ڈیویلپ کریں۔ مختلف کہانیاں سنائیں جس سے آپ کے بچے کو یہ پتہ چلے کے شئیرنگ ہوتی کیا یے، کیسے کی جاتی ہے اور اس کی اہمیت کیا ہے۔

✍️ گھر میں موجود افراد بچے کےلئے رول ماڈل بنیں اور بچے کے سامنے اپنی چیزیں شیئر کریں تاکہ بچے کو موٹیویشن ملے۔

✍️ اپنی چیزیں بچوں کو دیں اور انہیں بولیں کے وہ اس کو دوسروں کے ساتھ شئیر کریں تاکہ آپ کے بچے میں اپنے ہاتھ سے چیز دینے کی عادت بنے۔

✍️ جب بھی ہم بچے کے رویئے میں کوئی تبدیلی چاہتے ہیں تو ہم چاہتے ہیں کے چٹکیوں میں نتائج سامنے آئیں ایسا ممکن نہیں، اس لئے ثابت قدم رہیں اور بار بار بچے کے سامنے اس پریکٹس کو دہرائیں اور اس سے یہ پریکٹس کروائیں تاکہ اس میں یہ عادت پختہ ہو۔

✍️ جہاں بھی جس جگہ بھی آپ کو اس بات کا اندازہ ہو کہ آپ کا بچہ شیئر نہیں کر رہا اس کو فورس نہ کریں نا ہی ایسے جملوں کا استعمال کریں جس میں بچے کو اپنی انسلٹ محسوس ہو جیسا کے "یہ تو کبھی شئیر نہیں کرتا”، "اس کو تو عادت ہی نہیں کسی کو اپنی چیز دینے کی” ، "کر ہی نا لے یہ شئیر” وغیرہ وغیرہ بلکہ آپ خاموشی اختیار کریں اور سائیڈ پر ہو جائیں تاکہ آپ کا کسی بھی قسم کا نیگٹیو یا پازیٹیو ری ایکشن سامنے نہ آئے۔ نیگٹیو کی مثال اوپر دی ہے پازیٹیو ری ایکشن جیسا کے "یہ ہر چیز شئیر کرتا ہے بس یہ ٹوائے اس کا فیورٹ ہے”، "میرا بچہ تو اپنی ہر چیز دوسروں کو دیتا ہے”، "اچھا نہیں دینی تو آپ ادھر جا کے کھیلو یہ ٹوائے بھی ساتھ لے جاؤ” وغیرہ، ایسی سچویشن بچے کو سمجھانے یا کانفیڈنس دینے کےلئے مناسب نہیں بلکہ یہ کام گھر میں اور گھر والوں کے ساتھ مل کر کیا جاسکتا ہے۔

✍️ بچہ جب شئیر کریں اس کو اپریشیٹ کریں۔

✍️ اکثر والدین کو یہ لگتا ہے کے ان کے بچے ضرورت سے زیادہ دوسروں کے ساتھ شئیر کرتے ہیں اگر آپ کو ایسا لگتا ہے تو ڈانٹ ڈپٹ کرکے بچوں کا دل مت توڑیں بلکہ ان کو پیار سے سمجھائیں۔

✍️ گھر میں ایسی گیمز کھیلیں جن میں شئیرنگ گا کونسیپٹ ہو اور جس میں شئیرنگ کرنی ہو تاکہ آپ کے بچے کھیل سے سیکھیں اور اصل زندگی میں لاگو (implement) کریں۔

تحریر: مریم امین اعوان

انتخاب: عابد چوہدری

جواب دیں